کالاباغ ڈیم”مر“چکاکسی کاباپ بھی زندہ نہیں کرسکتا،ایمل ولی کی گنڈاپورپرتنقید

عوامی نیشنل پارٹی کے صدر ایمل ولی خان کاعلی امین گنڈاپورپرتنقید کرتے ہوئےکہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم کامنصوبہ مرچکا اب کسی کا باپ بھی زندہ کرنےکی جرات نہیں کرسکتا۔۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کی سات پشتوں کی بھی بس کی بات نہیں کہ کالاباغ ڈیم کو زندہ کریں۔اے این پی کی مخالفت جذباتی نہیں بلکہ واپڈا کے اپنے اعداد و شمار پر مبنی ہے۔
صدراےاین پی نے کہا کہ اگر حکومت کے پاس پانی کے مسئلے کا کوئی مستقل منصوبہ نہیں تو اے این پی شفاف اور قابلِ عمل پلان دینے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ وسائل پر ہمیں اختیار دیا جائے، سب سے پہلے جنوبی اضلاع کو سرسبز کریں گے اور کسی کی زمینیں نہیں ڈبوئیں گے۔ اگر وسائل پر اختیار مانگنا غداری ہے تو یہ "غداری” سو بار قبول ہے۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ کالاباغ ڈیم مشرف جیسے آمر کے دور میں بھی نہیں بن سکا، عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے یہ مردہ معاملہ دوبارہ زندہ کیا جارہا ہے۔ ڈیم اگر بنانا ہے تو بھاشا ڈیم بنایا جائے جو زیادہ بجلی دے سکتا ہے اور زیادہ مؤثر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 1998ء میں کالاباغ ڈیم کی لاگت 7 بلین جبکہ بھاشا ڈیم کی صرف 1.5 بلین تھی، کالاباغ صرف 3 ہزار میگاواٹ جبکہ بھاشا 5 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کر سکتا ہے۔ کالاباغ ڈیم دراصل پنجاب اشرافیہ کے لیے آبپاشی اسکیم ہے، یہ نہ سستی بجلی دے سکتا ہے اور نہ ہی سیلاب روک سکتا ہے۔
ایمل ولی نے مزید کہا کہ گنڈاپور کرپشن چھپانے کے لیے مدفون کالاباغ کا شوشہ چھوڑ رہے ہیں۔ کالاباغ ڈیم صرف ہماری لاشوں پر سے گزر کر ہی بن سکتا ہے، ہمیں معلوم ہے کہ یہ منصوبہ کس کے مفاد کے لیے ہے۔
