شجاعت کی علامت : حوالدار لالک جان شہید نشانِ حیدر کا 27 واں یومِ شہادت

دنیا کے بلند ترین محاذِ جنگ پر دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے والے پاک فوج کے دلیر سپوت، حوالدار لالک جان شہید (نشانِ حیدر) کا آج 27واں یومِ شہادت منایا جا رہا ہے۔ کارگل جنگ کے عظیم ہیرو کی قربانی کو بہادری اور وطن سے وفا کی اعلیٰ مثال سمجھا جاتا ہے۔
کارگل کے معرکے میں دشمن پر ہیبت طاری کرنے والے، پاکستان کی شان اور افواجِ پاکستان کی پہچان، حوالدار لالک جان شہید 1967 میں گلگت بلتستان کے علاقے یاسین (غذر) میں پیدا ہوئے۔ یہ وادی "وادیٔ شہداء” کے نام سے بھی معروف ہے۔
مئی 1999 میں دشمن بھارت ایک بڑی جنگی مہم کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ ان دنوں حوالدار لالک جان کمپنی ہیڈ کوارٹر میں خدمات سرانجام دے رہے تھے، تاہم انہوں نے رضاکارانہ طور پر اگلے مورچوں پر جانے کی خواہش ظاہر کی۔
قادر پوسٹ آج بھی فخر سے سر بلند رکھتی ہے کہ اسے لالک جان جیسا نڈر محافظ نصیب ہوا۔ 12 جون 1999 کو انہوں نے دشمن کی پیٹرولنگ پارٹی پر اچانک حملہ کر کے دشمن کو اپنی لاشیں چھوڑ کر پسپا ہونے پر مجبور کر دیا۔
جون کے آخری ہفتے میں ایک رات دشمن نے بھاری نفری کے ساتھ چوکی پر حملہ کیا۔ حوالدار لالک جان زخمی ہونے کے باوجود ہر مورچے پر جوانوں کا حوصلہ بڑھاتے رہے اور دشمن پر بھرپور فائر کرتے رہے۔ ان کی قیادت میں دشمن کا حملہ رات بھر کی لڑائی کے بعد پسپا ہو گیا۔
اگلی رات دشمن نے نئی کمک کے ساتھ ایک بار پھر حملہ کیا، لیکن حوالدار لالک جان اور ان کے ساتھیوں نے پہلے سے زیادہ دلیری سے مقابلہ کیا اور دشمن کو ایک بار پھر بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔
7 جولائی 1999 کو دشمن نے تین اطراف سے شدید گولہ باری کے ساتھ حملہ کیا۔ اس دوران لالک جان شدید زخمی ہو گئے۔ کمپنی کمانڈر نے انہیں پیچھے ہٹنے اور طبی امداد لینے کا مشورہ دیا، لیکن انہوں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں ہسپتال کے بستر پر مرنے کے بجائے میدانِ جنگ میں شہادت کو ترجیح دوں گا۔
زخمی حالت میں بھی انہوں نے دشمن کے ایک بنکر میں بارود پھینک کر اُسے ایمونیشن سمیت تباہ کر دیا، جس سے دشمن کے کئی فوجی ہلاک ہوئے۔ اسی دوران دشمن کے گولے کی زد میں آ کر وہ شہید ہو گئے اور ہمیشہ کے لیے امر ہو گئے۔
ان کی بے مثال جُرات اور قربانی کے اعتراف میں انہیں نشانِ حیدر سے نوازا گیا۔ دشمن نے بھی قادر پوسٹ پر ان کے دفاع کو ان الفاظ میں تسلیم کیا:
"کسی سپاہی نے اپنی پوسٹ نہ چھوڑی، یہ جنگ آخری سپاہی اور آخری گولی تک لڑی گئی۔”
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں نئے ریکارڈ بننے کا سلسلہ جاری ، انڈیکس ایک لاکھ 33 ہزار کی سطح عبور کر گیا
پاکستانی قوم آج ان کے یومِ شہادت پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عہد کی تجدید کر رہی ہے کہ وطن کی حرمت کے لیے ہر پاکستانی، حوالدار لالک جان شہید کے نقشِ قدم پر چلنے کو تیار ہے۔