72 کروڑ سوشل میڈیا صارفین کے پاسورڈ چوری

عام طور پر سوشل میڈیا اکائونٹس کو ایک مرتبہ موبائل فون کا حصہ بنانے کے بعد ہمیں کبھی پاسورڈ کو تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے یا ہم تبدیل ہی نہیں کرتے جوکہ ذاتی سیکیورٹی کے لیے رسکی اقدام ہوتا ہے۔
حال ہی میں سائبر کرائم ڈیٹا فراہم کرنے والے سافٹ ویئر ’اسپائی ویئر‘ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 2022 میں آن لائن پلیٹ فارمز پر 72 کروڑ 15 لاکھ صارفین کے پاسورڈز لیک ہوئے ہیں۔
تاہم اس کے علاوہ تقریباً 2 کروڑ 20 لاکھ ڈیوائسز میں وائرس پایا گیا، برطانوی اخبار ڈیلی اسٹار کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جن صارفین کے پاسورڈ لیک ہوئے ان میں سے 72 فیصد صارفین اب بھی اپنا پاسورڈ تبدیل کیے بغیر آن لائن پلیٹ استعمال کر رہے ہیں۔
انٹرنیٹ صارفین کو خبردار کیا گیا کہ مستقبل میں پاسورڈ لیک ہونے سے بچنے کے لیے فوری طور پر اپنا پاسورڈ تبدیل کرلیں بالخصوص وہ لوگ جنہوں نے تمام آن لائن پلیٹ فارمز پر ایک ہی پاسورڈ لاگو کیا ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بظاہر ایک لاکھ 67 ہزار لیک ہونے والے پاسورڈز برطانوی شاہی خاندان اور ملکہ الزبتھ کی موت سے کے حوالے سے تھے، جبکہ مزید 3 لاکھ 27 ہزار پاسورڈ امریکی گلوکار ٹیلر سوئفٹ اور بیڈ بنی سے معتلق تھے۔
جو لوگ ایک سے زیادہ آن لائن پلیٹ فارمز یا ویب سائٹس پر ایک ہی طرح کا پاس ورڈ استعمال کرتے ہیں، ان صارفین کا پاسورڈ لیک ہونے کے خطرہ زیادہ ہے کیونکہ ہیکرز بہ آسانی ان صارفین کے تمام ڈیٹا تک رسائی حاصل کرسکتا ہے۔
یاد رکھیں کہ کسی بھی آن لائن پلیٹ فارم پر نیا پاسورڈ بناتے وقت اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ پاسپورڈ میں نمبرز، خصوصی حروف (یعنی @،#،%) لازمی شامل ہوں۔
صارفین کو یہ بھی مشورہ دیا جاتا ہے کہ جن آن لائن پلیٹ فارم میں ممکن ہو وہاں two-factor authentication کا آپشن لازمی استعمال کریں یا پھر انگوٹھے کی شناخت اور آنکھوں کی شناخت کے عمل کو بھی سیکیورٹی کا حصہ بنایا جا سکتا ہے جس سے اکائونٹ محفوظ رہتے ہیں۔
سائبر کرائم ڈیٹا فراہم کرنے والے سافٹ ویئر ’اسپائی ویئر‘ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سوشل میڈیا اکائونٹس کے پاسورڈز کو ہر پندرہ روز بعد تبدیل کرتے رہنا چاہئے جبکہ اس کی یاددہانی کے لیے اس کو موبائل فون نوٹس میں محفوظ کیا جا سکتا ہے۔