بشری ٰ بی بی اور لطیف کھوسہ کی مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کاحکم

ہائیکورٹ نے بشری ٰ بی بی اور لطیف کھوسہ کی مبینہ آڈیو لیک کرنیوالوں کی شناخت کیلئے آئی ایس آئی کو تحقیقات کاحکم دیدیا۔

 ہائیکورٹ نے بشری ٰ بی بی اور لطیف کھوسہ کی مبینہ آڈیو لیکس کیخلاف درخواست پرگزشتہ روز کی سماعت کا تحریری حکم جاری کردیا۔عدالت نے ڈی جی لا پیمرا۔ڈی جی لاپی ٹی اے کو آئندہ سماعت پرپیش ہونے کاحکم دیدیا ۔

عدالتی حکم نامے میں کہاگیاہے کہ ڈی جی پیمرا میڈیاکے کوڈآف کنڈکٹ کےساتھ عدالت پیش ہوں۔بتایا جائے اس طرح کی آڈیو قومی میڈیاپر نشرکی جا سکتی ہے؟ٹیکنالوجی سے پتہ لگایا جائے آڈیو سب سے پہلے کس نے لیک کی۔ڈی جی آئی ایس آئی ،ایف آئی اے،پی ٹی اے 10روز میں رپورٹس پیش کریں۔

عدالت کے تحریری حکم میں کہا گیا کہ پی ٹی اے سوشل میڈیا سائٹس سے رابطہ کرے۔پی ٹی آئی اکاؤنٹ کوٹریس کرے جہاں سے آڈیو ریلیز ہوئی۔آڈیو لیکس کیس زیرسماعت ہونے کے دوران ایک اور آڈیو لیک ہونا پریشان کن ہے ۔تاثر ملتا ہے شاید ریاست کے پاس لیکس روکنے کی صلاحیت نہیں۔ریاست

بشریٰ بیبی آڈیو لیک نیوز

بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے فرائض کی انجام, دہی میں ناکام ہورہی ہے ۔

تحریری حکم میں کہا گیاکہ عدالتی فیصلے کے مطابق بنیادی حقوق میں مداخلت ثابت ہواس کے نتائج ہیں۔کیس کی آئندہ سماعت 20دسمبر کو

 لاپتہ افراد کے اہلخانہ کو معاوضہ دینے سے متعلق اہم پیشرفت

ہوگی۔

Back to top button